خود کشی میں رضاے الٰہی - سید منظور الحسن

خود کشی میں رضاے الٰہی

[جناب جاوید احمد غامدی اپنے ہفتہ وار درس قرآن و حدیث کے بعد شرکا کے سوالوں کے جواب دیتے رہے ہیں۔ یہ ان میں سے چند سوال و جواب کا انتخاب ہے۔]


سوال:کیا خود کشی کرنے والے کی تقدیر میں یہ بات پہلے سے لکھ دی جاتی ہے کہ وہ خود کشی کرے گا اور کیا اس میں اللہ کی مرضی بھی شامل ہوتی ہے؟
جواب:خود کشی کے عمل میں اللہ تعالیٰ کی مرضی شامل نہیں ہوتی ، بلکہ اس کا اذن شامل ہوتا ہے۔ اللہ تعالیٰ نے دنیا میں آزمایش کے لیے انسانوں کو اس بات کی اجازت دے رکھی ہے کہ وہ اپنی مرضی سے برائی یا ظلم کا ارتکاب کر لیتے ہیں۔ اگر اللہ تعالیٰ یہ اجازت نہ دیتے تو آزمایش ناممکن تھی۔ ہر انسان کو اللہ تعالیٰ نے برائی اور بھلائی کا شعور دے کر اس دنیا میں بھیجا ہے اور یہ بھی واضح کر دیا ہے کہ اللہ تعالیٰ کسی شخص پر اس کی استطاعت سے زیادہ بوجھ نہیں ڈالتے۔اس صورت حال میں جب کوئی شخص خود کشی کا اقدام کرتا ہے تو وہ درحقیقت اپنے عمل سے اس بات کا اظہار کرتا ہے کہ اللہ تعالیٰ کا مجھے دنیا میں بھیجنے کا فیصلہ غلط تھا۔ یہ ظاہر ہے کہ ایک بڑا سنگین جرم ہے، اس میں خدا کی رضا کیسے شامل ہو سکتی ہے؟

------------------------------

 

بشکریہ سید منظور الحسن
تحریر/اشاعت جون 2007 

مصنف : سید منظور الحسن
Uploaded on : Aug 29, 2016
2573 View