متکبرانہ وضع قطع کی مناہی - محمد رفیع مفتی

متکبرانہ وضع قطع کی مناہی

(۷۸)

عَنِ ابْنِ عُمَرَ عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ: خَالِفُوا الْمُشْرِکِیْنَ وَفِّرُوا اللِّحٰی وَأَحْفُوا الشَّوَارِبَ وَکَانَ ابْنُ عُمَرَ إِذَا حَجَّ أَوِ اعْتَمَرَ قَبَضَ عَلٰی لِحْیَتِہِ فَمَا فَضَلَ أَخَذَہُ. (بخاری، رقم ۵۸۹۲)
حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: مشرکین کی مخالفت کرو، ڈاڑھیاں بڑھاؤ اور مونچھیں کترواؤ۔ حضرت عبداللہ ابن عمر رضی اللہ عنہما جب حج یا عمرہ کرتے تو اس موقع پر ڈاڑھی (کے بال درست کرنے کی غرض سے اس) کو مٹھی میں پکڑ کر اضافی بال کاٹ دیتے تھے۔

توضیح:

آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دیکھا کہ بعض مشرکین نے مونچھیں بڑھا کر اور ڈاڑھی منڈھا کر بڑی متکبرانہ شکل بنائی ہوئی ہے، تو آپ نے مسلمانوں سے فرمایا کہ تم اپنے چہرے کی وضع قطع میں ان مشرکین کی مخالفت کرو، اپنی مونچھیں چھوٹی اور ڈاڑھی بڑی رکھو، یہ ڈاڑھی اور مونچھیں رکھنے کی متواضع صورت ہے۔

-------------------------------

 

تاریخ: ستمبر 2011
بشکریہ: محمد رفیع مفتی
مصنف : محمد رفیع مفتی
Uploaded on : Aug 16, 2016
2735 View